بہت سے تبلیغ کرنے والے مسلمان حدیث کے ذریعہ یہ بات جانتے ہیں کہ ہر بچہ فطرت پر پیدا ہوتا ہے اور وہ اس پر بغیر ثبوتوں کے یقین بھی رکھتے ہیں کیونکہ معاملہ دین اسلام کے آخری نبی حضرت محمد ﷺ کا ہوتا ہے لیکن جب کوئی مسلم نوجوان غیرمسلموں کو تبلیغ کے لیے یہ بات بتائے کہ ہر بچہ فطرت اسلام پر پیدا ہوتا ہے تو غیرمسلم اس کے دعوی کو ماننے سے انکار کردیتے ہیں ، بعض مذاق اڑاتے ہیں اور تمسخر کرتے ہیں، کیونکہ غیرمسلم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ان کے گھر وں میں پیدا ہونے والے بچوں کو ان کے خداوں نے تخلیق کیا ہے اور ان کے بچے ہندو، یہودی، عیسائی، سکھ، پارسی ، قادیانی و شیعہ وغیرہ ہیں۔
جب اس دعوی پر غیرمسلموںکے سامنے تبلیغ کرنے والے مسلمانوں کو سوالات کا سامنا ہوتا ہے تو وہ کوئی ثبوت پیش نہیں کرپاتے اور الٹا خود شک و شبہات میں گرفتار ہوکر اپنے سوالات لے کر اپنے اپنے فرقوں یا جماعتوں کے علماء و مفتی حضرات کے پاس جاتے ہیں تو وہ بھی انہیں پریکٹیکل ثبوتوں کے ساتھ مطمئن کرنے کے بجائے روایتی انداز میں جواب دے دیتے ہیں جس سے انہیں یقین کامل او ر دل کا اطمینان حاصل نہیں ہوتاکیونکہ دعوی کی سچائی پر ان کے سامنے کوئی پریکٹیکل ثبوت موجود نہیں ہوتا۔ اس کی وجہ سے بہت سے مسلم خود بھی حدیث کی سچائی کے حوالے سے مزید شک و شبہات میں شیطان کے ہاتھوں گرفتار ہوجاتے ہیں تو پھر آپ کس طرح غیرمسلموں کو اس بات پر یقین دلاسکیں گے کہ وہ پیدائشی طور پر مسلم ہی پیدا ہوئے تھے؟
دل کے اطمینان کے لیے تو یہ ضروری ہے کہ اگر کوئی دعوی ہے تو اس کا آنکھوں سے دیکھا جانے والا پریکٹیکل ثبوت بھی لازمی ہونا چاہیے کیونکہ محض یہ کہہ دینا کافی نہیں کہ ہر بچہ فطرت پر پیدا ہوتا ہےاور امید رکھی جائے کہ پانچ ارب سے زائد غیرمسلم بنا ثبوت مانگے اس بات پر فوری ایمان لے آئیں کہ یہ سچ ہے ۔کیا انبیاء کرام نے جب اپنی نبوت کے دعوے کیے تھے تو ان کے دور کے لوگوں نے ان کی نبوت کی سچائی کے لیے ان سے معجزات دکھانے کے مطالبے نہیں کیےتھے؟ اور کیا دین اسلام کے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنی آنکھوں سے مردے کو زندہ ہوتے دیکھنے پر اطمینان قلب حاصل نہ کیا تھا حالانکہ انہیں یقین کامل تھا کہ بیشک اللہ مردے زندہ کرسکتا ہے۔
اس لیے یاد رکھیں کہ جب آپ غیرمسلموں کے سامنے کوئی دعوی کریں گے تو اس دعوی پر غیرمسلموں کے سامنے ثبوت پیش کرنا بھی آپ ہی کے ذمہ ہوگا اور اگر آپ اپنے دعوی پر ان کے سامنے معجزاتی اور ناقابل شکست پریکٹیکل ثبوت پیش نہ کرسکے تو آپ اپنے دعوی میں جھوٹے ثابت ہوجائیں گے اور ساتھ ہی ایسی حرکت آپ کے ساتھ ساتھ دین اسلام کی بدنامی اور جگ ہنسائی کا سبب بھی بن سکتی ہے۔
چونکہ غیرمسلموں کے مائنڈسیٹ ان کے بچپن ہی میں ان کے والدین برین واش کردیتے ہیں کہ اللہ اس کائنات کا خدا نہیں اور محمد ﷺ اللہ کے آخری نبی نہیں تو وہ غیرمسلم قرآن کو بھی اللہ کا کلام نہیں مانتے چہ جائیکہ حدیث کو سچ مان لیں لہذا اگر آپ غیرمسلموں کو اس بات پر سو فیصد یقین کروانا چاہتے ہیں کہ ہر بچہ مسلم پیدا ہوتا ہے تو آپ کے لیے ضروری ہے کہ اپنے دعوی کے پر غیرمسلموںکے سامنےسو فیصد غیرجانبدار، سو فیصد سچے اور سو فیصد قابل اعتبار گواہوں کو لے کر حاضر خدمت ہوں اور گواہی بھی خود ماں کے پیٹ سے نکلے ہوئے معصوم نومولود بچوں ہی دیں کہ وہ آخر کس فطرت پر پیدا ہوئے ہیں۔
مثال کے طو ر پر اگر ماں کے پیٹ سے نومولود بچے نیچر کے قوانین قدرت کے تحت خود بخود آٹومیٹک طور پر باہر نکل رہے ہیں تو وہ اس بات پر خود گواہی دیں اور اگر انہیں کسی خدا نے ان کی ماں کے پیٹ میں تخلیق کرکے اس دنیا میں باہر نکال کر سب کے سامنے پیش ہونے دیا ہے تو پھر وہ پیدائشی بچے خود اپنے منہ سے اس خدا کے نام کی گواہی دیں تاکہ پریکٹیکل طور پر سو فیصد یقینی علم کے ساتھ یہ ظاہر ہوجائے کہ انہیں ماں کے پیٹ میں کس مذہب کے کونسے خدا نے کیا تھا؟
اگر ماں کے پیٹ سے نکلے ہوئے بچے خود اپنے منہ سے اللہ کی گواہی دے رہے ہیں تو پھر یقینا اسلام ہی دین فطرت ثابت ہوجائے گا اور یہ دعوی بھی سچا مانا جائے گا کہ ہر بچہ جس فطرت پر پیدا ہورہا ہے اس سے مراد صرف اسلام ہی ہے اور حضرت محمدﷺ نے جو دعوی کیا تھا وہ بھی سو فیصد سچا اور درست ہے۔ اور تب یہ بات بھی سو فیصد سچ ثابت ہوجائے گی کہ قرآن میں انسان کی پیدائش کے حوالے سے جتنے بھی دعوےاللہ نے ایک ہزار چار سو سا ل پہلے کیے تھے وہ سب سو فیصد سچے ہیں تو ایسی صورت میں اللہ ہی کو سچا خدا تسلیم کیا جائے اور دنیا کے تمام انسان اللہ کے دین اسلام میں داخل ہوجائیں لیکن اگر نومولود بچوں نے اپنے منہ سے غیرمسلموں کے معبودوں کے نام یعنی رام ، کرشنا، یسوع مسیح، ہنومان، وشنو یا کسی اور نام کی گواہی دی تو پھر اسے ہی خدا تسلیم کیا جائے اور دنیا کے تمام انسان اسی خدا کے مذہب کو اختیار کریں۔
ہماری تحقیقات کے مطابق ماں کے پیٹ سے نکلے ہوئے غیرجانبداربچے جب کبھی کسی خدا کا نام پکاررہے ہوتے ہیں تو وہ سب کے سب صرف ایک ہی خدا کا نام پکار رہے ہوتے ہیں اور اس کے سوا کسی اور خدا کا نام نہیں پکاررہے ہوتے۔اور جس خدا کا نام نومولود بچے پکار رہے ہیں وہ صرف "اللہ" ہے ۔یہ دیکھیں کہ کس طرح بہت سارے نومولود بچے اپنے منہ سے صرف اللہ کے نام کی گواہی دے رہے ہیں۔اس یوٹیوب پلے لسٹ میں بہت سے نومولود بچوں کی ویڈیو زشامل ہیں۔
ان دعووں کی سچائی پر قابل مشاہدہ پریکٹیکل ثبوت میں آپ کے سامنے پیش کرچکا ہوں جن سے ثابت ہوچکا کہ اللہ واحد القہار کے آخری نبی حضرت محمدﷺ کا دعوی سو فیصد سچا ہے اور قرآن میں بھی اللہ نے انسانوں کی فطرت پر پیدائش کے حوالے سے جو دعوے کیے ہیں وہ بھی سوفیصد سچے اور برحق ہیںلہذا ا ب اگر آپ چاہتے ہیں کہ تمام غیرمسلموں کو بتائیں کہ ہر بچہ فطرت اسلام پر پیدا ہوتا ہے تو پھر ان کے سامنے اپنے دعوی کے ساتھ ان پریکٹیکل ثبوتوں کو بھی تبلیغ کرتے وقت پیش کریں تاکہ جب غیرمسلم اپنی آنکھوں سے ان نومولود پیدائشی بچوں کو منہ سے "اللہ" کے بارے میں گواہی دیتے ہوئے سن لیں اور انہیں "اللہ" کا نام پکارتے ہوئے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں تو وہ خود فیصلہ کریں کہ کلمہ پڑھ کر اسلام میں داخل ہونا چاہتے ہیں یا کفر ہی اختیار رکھنا چاہتے ہیں؟
البتہ اگر وہ کوئی سوال کرنا چاہیں تو آپ ان کے سوالات کے جوابات ضرور دینے کی کوشش کریں تاکہ ان کے ذہن سے ابلیس کے سکھائے ہوئے شک و شبہات صاف ہوسکیں اللہ کے حکم سے کیونکہ بے شک اللہ ہی جسے چاہے ہدایت سے نواز تا ہے اور جسے چاہے گمراہی میں بھٹکنے دیتا ہے، اللہ خوب جانتا ہے کس انسان کے دل میں کیا چھپا ہوا ہے لہذا آپ بس اپنی کوشش کریں اور نتیجہ اللہ کے سپرد چھوڑ دیں۔
میں سمجھتا ہوں کہ اگر حضرت محمدﷺ کا دعوی اور نومولود بچوں کی زبان سے اللہ واحد القہار کے حکم سے پیش آنے والے معجزات کو ہی دنیا بھر کے تمام غیرمسلموں کو بذریعہ ٹی وی چینل، اخبارات، سیمینار، ویبینار، آن لائن سیشن، لائیو اسٹریم، یوٹیوب، فیس بک گروپس، انسٹاگرام، ٹک ٹاک، اسنک ویڈیو اوردیگر بہت سے آن لائن یا آف لائن وسائل و ذرائع استعمال کرتے ہوئے پیش کرنا شروع کردیا جائے تو انشاءاللہ بہت سے غیرمسلم جوق در جوق دین اسلام میں کلمہ پڑھ کر داخل ہوسکتے ہیں اللہ کے حکم اور خاص فضل و کرم سے۔