صدیوں سے محفوظ کروڑوں نعشیں:
میں نے تحقیق کی ہے کہ حضرت محمد ﷺ کے زمانے سے لے کر اب تک لاکھوں شہیدمسلمانوں اور دیگر سچے مسلمانوں کی لاشیں قبروں میں زمین کے اندر صدیوں اور سالوں سے صحیح و سالم اور محفو ظ ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ جیسے یہ زندہ انسان کی طرح سورہے ہیں ۔اِن کا جسم بالکل تازہ اور نرم و ملائم ہے جبکہ اِن لاشوں پر نہ تو کوئی مسالہ اورکیمیکل استعمال کیا گیا ہے اور نہ ہی زمین کے اندر انکی حفاظت کیلئے کوئی مشین نصب کی گئی ہے۔ نیز یہ بات بھی طے شدہ ہے کہ زمین کے اندر لاشوں کو محفوظ رکھنے کی صلاحیت نہیں ہے کیونکہ اگر ایسا ہوتاتو دوسرے اربوں فاسق و فاجر مسلمانوں کی لاشیں بھی محفوظ رہتیں ، مگر ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ لہٰذا یہ ثابت ہوا کہ زمین میں بذاتِ خود کسی انسان کی لاش کو محفوظ رکھنے کی صلاحیت نہیں ہے۔یقیناًیہ حفاظت اس ہستی کی جانب سے ہے جس نے اس کائنات کو تخلیق کیا اورجسے ہم عربی زبان میں اللہ، فارسی میں خدا، انگریزی میںGod اور ہندی میں بھگوان کہتے ہیں۔ یہ لاشیں اللہ کی خوشی اور اُن کے حکم سے محفوظ ہیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ حضرت محمد ﷺ کے زمانے سے لے کر اب تک غیر مسلموں یعنی یہودیوں ، عیسائیوں ، ہندوؤں اور دیگر مذاہب کے ماننے والوں میں سے کسی ایک بھی غیر مسلم کی لاش کیوں محفوظ نہیں ہے ؟ اگر کسی کی لا ش محفوظ بھی ہے تو اُس کی حفاظت کیلئے مسالہ یاکیمیکل استعمال کیا گیا ہے لیکن اسکے باوجود بھی وہ تازہ اور نرم و ملائم حالت میں نہیں ہے، آخر کیوں ؟حضرت محمد ﷺ کے زمانے سے پہلے صرف ایک غیر مسلم یعنی فرعون کی لاش محفوظ ہے لیکن وہ بھی بقولِ قرآن کریم ،اللہ تعالیٰ کے حکم سے اسکے نافرمانوں کی عبرت کیلئے ہے اور اس کے باوجود فرعون کی لاش تازہ اور نرم و ملائم نہیں ہے جبکہ مسلمانوں کی لاشیں بالکل تازہ اور جسم زندہ انسانوں کی طرح بالکل نرم و ملائم ہے۔
استدلال:
میں ان واقعات و تحقیق سے یہ سمجھتا ہوں کہ دینِ اسلام سچا مذہب ہے اور قرآنِ کریم اللہ تعالیٰ کا کلام ہے کیونکہ مسلمان اسلام کی پیروی کرنے والے اور قرآنِ کریم پر ایمان رکھنے والے کو کہا جاتا ہے۔ نیز میں نے یہ بھی سمجھا ہے کہ دینِ اسلام کے علاوہ دوسرے تمام مذاہب و ادیان جو انبیاء کرام کے ذریعے سے آئے وہ حضرت محمد ﷺ کے زمانے سے پہلے تک اپنے اپنے دور میں سچے تھے لیکن حضرت محمد ﷺ کے ذریعے دینِ اسلام کے مکمل ہو جانے کے بعداب وہ تمام مذاہب منسوخ ہوگئے ہیں۔جیسا کہ سور ہ نمبر 3سورہ آل عمران آیت نمبر 85میں ہے کہ جو کوئی بھی دین اسلام کے سوا کسی دوسرے مذہب کی پیرو ی کر ے گا تو اس کی یہ پیر و ی کرنا ہر گز قابل قبول نہ ہو گی اور آخرت میں وہ نقصان اٹھانے والو ں میں سے یعنی جہنمی ہو گا ۔ اسی لئے دوسرے مذاہب کے ماننے والوں میں سے کسی کی لاش بھی محفوظ نہیں ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کی نگاہ میں اُن کے عقائد اور تمام اعمال منسوخ ہیں۔