اجمیر کے تمام مندروں کے سربراہ شادی دیو کا قبول اسلام

تحریر: ذیشان ارشد

شادی دیو اجمیر کے تمام مندروں کا سربراہ تھا۔ وہ’ جادو شادی ‘مندر میں رہتا تھا اور اسے ہندومت پر عبور حاصل تھا۔ہندؤں پر اس کے علوم کا بہت اثر اور دبدبہ تھا۔جب اس نے دیکھا کہ ہندوؤں نے مندروں میں آنا کم کردیا ہے تو اسے بہت غصہ آیا اور وہ بہت فکر مندہوا۔جبکہ دوسری جانب مندروں کے پجاریوں نے بھی اسے خواجہ معین الدین چشتی رحمتہ اللہ علیہ کا مخالف بنا دیا تھا۔شادی دیو اپنے پیروکاروں اور شاگردوں کے ساتھ خواجہ معین الدین چشتی کا سامنا کرنے آیا۔ان کے ارادے خراب تھے اور وہ خواجہ معین الدین چشتی کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے۔خواجہ معین الدین چشتی کی ایک ہی نظر نے اسکے دل کو روشن کردیا اور شادی دیو اپنے قدموں پر گر پڑااورمعافی مانگی۔اس نے اسلام قبول کرلیا۔اس کا اسلامی نام ’سعد‘ رکھا گیا۔اس کے بہت سے پیروکاروں نے بھی اسلام قبول کرلیا۔
اس واقعہ سے اجمیر کے راجہ پرتھوی راج کو سخت جھٹکا لگا اور وہ بہت پریشان ہوا۔لہذا اس نے اپنے خاندانی پنڈت جوگی جے پال سے رابطہ کیا ۔اس واقعہ کے بارے میں جاننے کیلئے ہماری ویب سائٹ پرجوگی جے پال کا قصہ پڑھئے۔



Subscribe YouTube Channel