حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم ،حضرت ابو بکر صدیق اور حضرت عمر فاروق کی تروتازہ نعشوں کو قبر وں سے نکالنے کی سازشیں
تحریر: ذیشان ارشد (September 26, 2015)
حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم ،حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے نعش ہائے مبارکہ زمین کے اندر صدیوں سے تازہ خون سمیت تروتاز ہ حالت میں موجود ہیں۔ مسلمانوں میں بھی ایسے لوگ پائے جاتے ہیں جو تمام تر ثبوتوں اور گواہوں کے بیانات کے باوجود انبیاء اور صحابہ کے جسموں کو مٹی میں گل سڑجانے پر ہٹ دھرم ہیں ۔
خصوصی طور پر وہ شیعہ حضرات جو حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو گالیاں دیتے ہیں انہیں تعصب کی پٹی اپنی آنکھوں سے اتار دینی چاہیے کیونکہ جن صحابہ کرام کے ساتھ میرے راہبر و مرشد محمد صلی اللہ علیہ وسلم موجود ہیں ان کے خلاف کوئی ہٹ دھرم اور جاہل ہی اپنی گستاخ زبان استعمال کرکے اپنی آخرت برباد کرے گا۔
ثبوت کے طور پر جمع الفوائد جلد نمبرایک ، حدیث نمبر1924میں باب وقت الجمعۃ ونداء ھا و خطبتھا و ما یتعلق بذالک کے تحت ابو داؤد اورنسائی شریف کے حوالے سے ایک صحیح حدیث ہے جسے حضرت اوس بن اوس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے محمد صلی اﷲ علیہ وسلم سے روا یت کیا ہے کہ آ پ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ’ تمھارے دنوں میں سب سے افضل دن جمعہ کادن ہے کیونکہ اسی دن حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق ہوئی اور اسی دن ان کا وفات بھی ہوا اسی دن صور پھونکا جا ئے گا اور اسی دن تمام انسان بیہوش ہو جا ئیں گے ۔ اسی لئے اس دن تم لوگ مجھ پر کثرت سے درور بھیجنا کیونکہ تمہارا درود مجھ پر پیش کیا جا ئے گا۔ صحابہ کرام رضی اﷲ تعالیٰ عنہم نے پوچھا کہ اے اﷲ کے رسول ( صلی اﷲ علیہ وسلم)ہما را درود آپ پر کیسے پیش کیا جائے گا جبکہ آپ تو زمین میں بوسیدہ ہو چکے ہوں گے؟ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے جواب دیا کہ اﷲ تعالیٰ نے زمین کو انبیاء کرام علیہم السلام کے جسموں کو کھا نے سے منع کر دیا ہے۔ (ابو داؤد جلد نمبر 1، کتاب الصلوٰ ۃ باب ابواب تفریع الجمعۃ)
کتنے شرم کی بات ہے کہ اکثر مسلمان حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کے کہے ہوئے فرمان کو بھی جھٹلا دیتے ہیں جبکہ ان سازش کرنے والے کفار کو بھی یقین تھا کہ انبیاءکے جسم مٹی میں سڑتے گلتے نہیں۔تاریخ میں پیش آنے والے چند سازشی واقعات پڑھئے اور اسے اپنے دوستوں اور رشتہ داروں تک بھی پہنچائیے ۔